پیر، 28 مئی، 2018

سجدہ تلاوت سے کھڑے ہونے کے بعد کچھ پڑھنا مستحب ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٢٨*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال :_*
     *امام نے دوسری رکعت میں آیت سجدہ پر سجدہ کیا پھر قیام کرکے کچھ دیر خاموش رہ کر بغیر تلاوت کے رکوع کرکے نماز مکمل کر لی ۔کیا نماز ہوگئى؟*
*المستفتي:حافظ جاوید دانگے رتناگری*

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

       *اگر کوئی نماز میں آیت سجدہ پڑھے تو سجدہ تلاوت کے بعد کھڑا ہونا لازم ہے، اور آیت سجدہ چاہے سورت کے اخیر میں ہو درمیان میں بہرصورت مستحب یہ ہے کہ کھڑے ہونے کے بعد کچھ پڑھے پھر رکوع کرے،البتہ اگر کوئی کھڑے ہونے کے بعد کچھ پڑھے بغیر رکوع کرتا ہے تب بھی جائز ہے لیکن اس طرح کرنا غیر مستحب ہے.*

   *لہذا معلوم ہوا کہ سائل کی مذکورہ بالا کیفیت کے ساتھ تراویح پڑھانا جائز ہے اور اس کی نماز بھی ہوجائے گی البتہ اس طرح کرنا استحباب کے خلاف ہے.*

          💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ ➖
*علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*قال أصحابنا فإذا قام استحب أن يقرأ شيئا ثم يركع فإن انتصب قائما ثم ركع بلا قراءة جاز إذا كان قد قرأ الفاتحة قبل سجوده ولا خلاف في وجوب الانتصاب قائما*
*(المجموع :٦٣/٤)*
*علامہ سلیمان جمل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*ويلزمه أن ينتصب قائما منها ثم يركع؛ لأن الهوي من القيام واجب ويسن له أن يقرأ قبل ركوعه في قيامه شيئا من القرآن.*
*(حاشية الجمل :٤٧٣/١)*
           

✅ *أيده : مفتی محمود مومن، مفتی عمر ملاحی ،مفتی ضمیر نجے*

📖 ✒ *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

     📤 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📤
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*


*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
https://fiqhimasailshafai.blogspot.in
*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے :*
8095578351

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں