اتوار، 20 مئی، 2018

ڈیالیسس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٢٠*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال :_*
     *روزہ کی حالت میں ڈیالیسس کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟*


*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

       *ڈیالیسس کا طریقہ کار یہ ہے کہ ایک ٹیوب لگا کر رگوں سے خون اور خون کے اندر کے فاسد عناصر ومواد کو خارج کیا جاتا ہے اور اسی خون کو صفائی کے بعد دوسرے ٹیوب کے ذریعہ دوبارہ بدن میں داخل کیا جاتا ہے اور خون کی صفائی کے لیے ضروری دوائیاں استعمال کی جاتی ہے جو خون کو صاف کرتی ہیں (١) دیکھیے :رمضان اور جدید مسائل :١٧٨*
  *روزہ کی حالت میں خون نکالنا جائز ہے اور اس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا البتہ چونکہ اس سے بدن میں کمزوری پیدا ہوتی ہے اس لیے فقہاء رحمہم اللہ نے اس کے ترک کو مسنون قرار دیا ہے.*

    *ڈیالیسس کے طریقہ کار میں یہ بات سامنے آئی کہ رگوں سے صالح خون کو داخل کیا جاتا ہے اور یہ بات واضح ہے کہ جسم میں منفذ مفتوح کے علاوہ سے کوئی چیز داخل ہو تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا لہذا اس اعتبار سے بھی اس عمل سے روزہ پر کچھ اثر نہیں پڑے گا اور روزہ نہیں ٹوٹے گا. لیکن چونکہ اس سے کمزوری پیدا ہوتی ہے اور روزہ دار کے لیے ہر ایسے کام سے بچنا مسنون ہے جس سے بدن میں کمزوری ہوتی ہو، اس لیے بہتر یہ ہے کہ روزہ کی حالت میں ڈیالیسس نہ کریں بلکہ رات کے اوقات میں کریں اگر کسی کو صبح میں کرنا ضروری ہو تو صبح میں بھی کرنا جائز ہے اور اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا.*

          💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ ➖
*علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*ولا يفطر الفصد والحجامة، لكن يكرهان للصائم.*
*وقال ابن المنذر وابن خزيمة من أصحابنا: يفطر بالحجامة.*
*فرع*
*لو أوصل الدواء إلى داخل لحم الساق، أو غرز فيه السكين فوصلت مخه، لم يفطر، لأنه لم يعد عضوا مجوفا*
*(المجموع :٣٥٧/٢)*
*علامہ زکریا انصاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*و) يجوز (الاحتجام والفصد) فيه في إناء قال في الأصل وهو خلاف الأولى بل جزم في المجموع بكراهته*
*(أسنى المطالب :٤٣٥/١)*
*علامہ خطیب شربینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*و داوى جرحه الذي على لحم الساق أو الفخذ فوصل الدواء إلى داخل المخ أو اللحم أو غرز فيه حديدة فإنه لا يفطر؛ لأنه ليس بجوف.*
*(مغني المحتاج : ٥٧٢/١)*
*علامہ عمر بن محمد برکات رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*ويندب الصائم ترك الفصد وهو أخذ الدم من ذراعه مثلاً وترك الحجامة وهي معروفة لأن ذلك يضعف والصوم مضعف فيجتمع على الصائم مضعفان*
*(فيض الإله المالك:٤٨٨/١)*
             
 
✅ *أيده : مفتی محمود مومن، مفتی فیاض احمد برمارے ،مفتی فرید احمد ہرنیکر، مفتی ضمیر نجے*

📖 ✒ *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

     📤 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📤
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*


*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
https://fiqhimasailshafai.blogspot.in/2018/05/blog-post_20.html?m=1
*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے :*
8095578351

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں