جمعہ، 8 جون، 2018

روزہ کی حالت میں Nebulizer کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٣٦*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال :_*
     *روزہ کی حالت میں Nebulizer کا استعمال کرسکتے ہیں؟*


*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

*سردی، بلغم یا دمہ کے مرض میں مبتلا لوگ مشین سے بھاپ استعمال کرتے ہیں اسکے متعلق ماہر أطباء سے دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ اس مشین کے ذریعہ بھاپ اور اس کے ساتھ دوا ذرات اور بالکل معمولی شکل میں اندر چلی جاتی ہے.*
      *روزہ کی حالت میں اگر کوئی عین چیز جو گرچہ چھوٹی ہو یا باریک ہو، کھائی جاتی ہو یا نہ کھائی جاتی ہو، منفذ مفتوح(کھلے راستوں) سے جوف (اندر)تک چلی جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے.*
    *اور Nebulizer کی دوائی جو معمولی ذرات پر مشتمل ہوتی ہے ناک کے ذریعہ حلق سے ہوتے ہوئے اندر چلی جاتی ہے اور اس دوائی کی وجہ سے مریض باقاعدہ راحت اور سکون محسوس کرتا ہے، لہذا معلوم ہوا کہ روزہ کی حالت میں اس کا استعمال درست نہیں اور اسکے استعمال سے روزہ ٹوٹ جائے گا.*
     


          💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ ➖

*علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*من المفطرات دخول شيء في جوفه - وقد ضبطوا الداخل المفطر بالعين الواصلة - الظاهر إلى الباطن في منفذ مفتوح عن قصد مع ذكر الصوم.*
*(روضة الطالبين :٣٥٦/٢)*
*علامہ خطیب شربینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :*
*و) الإمساك (عن وصول العين) وإن قلت كسمسمة أو لم تؤكل كحصاة. (إلى ما يسمى جوفا)*
*(مغني المحتاج :١٥٥/٢)*
           

✅ *أيده : مفتی فرید احمد ہرنیکر، مفتی عمر ملاحی ،مفتی ضمیر نجے*

📖 ✒ *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

     📤 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📤
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*


*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
https://fiqhimasailshafai.blogspot.com
*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/DHLRlCNjRww311aqad6nxE

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں