بدھ، 15 مئی، 2019

روزہ کے خاطر مانع حیض دوا کا استعمال

🌴🍃 *بِسْــمِ اللّٰهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٨٧*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

📜 *السؤال :*
    *کیا کوئی عورت رمضان کے مکمل روزے رکھنے کے غرض سے مانع حیض دوا استعمال کرسکتی ہے؟ ؟*

*========================*
                  *حامدًاومصلّیاًومسلّماً :*
*أما بعد :*
📃 *الجواب وبالله التوفيق*

        *مانع حیض دوا کے متعلق ماہرین سے معلوم ہو کہ اس کے استعمال سے عورت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے اور عورت کی نیت یہ ہو کہ رمضان المبارک کا روزہ اور دیگر عبادات یعنی نماز اور قرآن کی کثرت سے تلاوت وغیرہ کی فضیلت حاصل ہو تو ایسی نیت کے ساتھ مانع حیض دوا استعمال کرنا جائز ہے اور اگر محض یہ نیت ہو کہ روزہ ذمہ سے ساقط ہو تو یہ مناسب نہیں ہے البتہ بہر صورت روزہ ادا ہوجائے گا.*
    *عورتوں کے حق میں بہتر یہ ہے کہ وہ اسی پر راضی ہو اور ایسی دوائی کا استعمال نہ کریں اس لئے کہ اللّٰه نے رمضان میں ایسی عورتوں کو روزہ چھوڑنے کی رخصت دی ہے لہذا وہ اسی پر راضی ہو کر روزہ چھوڑ دے اور ان ایام کے روزوں کی قضاء کریں.* 

          💎 *و اللّٰه أعـــلـــم بالصواب*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وفي فتاوى القماط ما حاصله جواز استعمال الدواء لمنع الحيض*
*(غاية تلخيص المراد :٥٤٨)*
*يجوز أكل دواء لمنع الحيض إذا كان القصد هو العمل الصالح فإذا قصدت فعل الصيام في زمنه والصلاة مع الجماعة كقيام رمضان والإستكثار من قراءة القرآن وقت الفضيلة فلا بأس بأكل الحبوب لهذا القصد فإن كان القصد مجرد الصيام حتى لا يبقي دينا فلا أراه حسنا وإن كان مجزئا الصوم بكل حال (فتاوى الصيام : ٢٦)*     
  📖 🖋 *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

☑ *أيده :مفتی فرید احمد ہرنیکر، مفتی اسحاق پٹیل ،مفتی ضمیر نجے*

📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*

*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*

*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/BaXLlYj7xDf79GZxHOKlsG

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں