بدھ، 15 مئی، 2019

روزہ کی حالت میں دانت کا علاج

🌴🍃 *بِسْــمِ اللّٰهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٨٨*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

📜 *السؤال :*
    *روزہ کی حالت میں دانت کا علاج کرسکتے ہیں؟؟*

*========================*
                  *حامدًاومصلّیاًومسلّماً :*
*أما بعد :*
📃 *الجواب وبالله التوفيق*

       *دانت نکالنے کے علاوہ روٹ کینل یا دانت صفائی وغیرہ کے عمل کے دوران پانی منھ میں رہتا ہے اور اس پانی کا حلق میں جانے کا قوی امکان رہتا ہے اور یہ عمل روزہ دار کا غرغرہ میں مبالغہ کرنے کے مترادف ہے جس کی روزہ دار کو اجازت نہیں ہے، نیز کبھی اس عمل کے دوران ذائقہ دار دوا کا استعمال کیا جاتا ہے اور یہ ذائقہ دار چیز کا استعمال مکروہ ہے اس لئے روزہ کی حالت میں بلا ضرورت دانت درستگی والا کوئی بھی عمل نہیں کرنا چاہیے،اگر کوئی قصداً دانت درستگی والا کوئی عمل کیا اور عمل کے دوران پانی اندر چلا جائے تو اس سے وہ گنہگار ہوگا اور روزہ بھی ٹوٹ جائے گا.* 

          💎 *و اللّٰه أعـــلـــم بالصواب*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*ﻭ) ﻳﻔﻄﺮ ﺃﻳﻀﺎ ﺑﻮﺻﻮﻝ ﻣﺎ ﺫﻛﺮ ﻟﺠﻮﻓﻪ ﻭﻟﻮ (ﺑﻐﻴﺮ ﻣﺒﺎﻟﻐﺔ ﻣﻦ ﻣﻀﻤﻀﺔ) ﺃﻭ اﺳﺘﻨﺸﺎﻕ؛ (ﻟﺘﺒﺮﺩ ﺃﻭ ﺭاﺑﻌﺔ) ﺃﻭ ﻣﻦ اﻧﻐﻤﺎﺱ ﻓﻲ اﻟﻤﺎء ﺣﻴﺚ ﺗﻤﻜﻦ ﻣﻦ اﻟﻐﺴﻞ ﺑﻐﻴﺮﻩ؛ ﻷﻥ ﺫﻟﻚ ﺟﻤﻴﻌﻪ ﻏﻴﺮ ﻣﺄﻣﻮﺭ ﺑﻪ.*
*(شرح المقدمة الحضرمية : ٥٥٣/١)* 
*ﻭﻳﺆﺧﺬ ﻣﻦ ﺫﻟﻚ ﺣﺮﻣﺔ اﻟﻤﺒﺎﻟﻐﺔ ﻋﻠﻰ ﺻﺎﺋﻢ ﻓﺮﺽ ﻏﻠﺐ ﻋﻠﻰ ﻇﻨﻪ ﺳﺒﻖ اﻟﻤﺎء ﺇﻟﻰ ﺟﻮﻓﻪ ﺇﻥ ﻓﻌﻠﻬﺎ ﻭﻫﻮ ﻇﺎﻫﺮ اﻧﺘﻬﺖ ﻭﺳﻮاء ﻛﺎﻧﺖ اﻟﻤﺒﺎﻟﻐﺔ ﻣﻜﺮﻭﻫﺔ ﺃﻭ ﻣﺤﺮﻣﺔ ﻓﺈﻧﻪ ﺇﺫا ﻭﺻﻞ ﺷﻲء ﻣﻨﻬﺎ ﺇﻟﻰ اﻟﺠﻮﻑ ﻓﺈﻧﻪ ﻳﻔﻄﺮ*
*(حاشية الجمل : ١٢٦/١)*   
  📖 🖋 *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

☑ *أيده : مفتی فرید احمد ہرنیکر، مفتی عمر ملاحی ،مفتی ماہر تانڈیل*

📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*

*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*

*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/BaXLlYj7xDf79GZxHOKlsG

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں