جمعرات، 30 مئی، 2019

بھینس اور اس کی آمدنی پر زکوٰۃ

🌴🍃 *بِسْــمِ اللّٰهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ٢١٨*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

📜 *السؤال :*
    *ایک شخص کے پاس دو سو پچاس (٢٥٠) ہے بھینسیں ہیں اور دودھ کا کاروبار کرتا ہے اور اسکے اخراجات خود برداشت کرتا ہے، اور دودھ سے جو آمدنی حاصل ہوتی ہے اسی سے گھر اور جانوروں کے تمام اخراجات پورے ہوتے ہیں تو کیا ان بھینسوں پر اور اس منافع پر زکوٰۃ لازم ہوگی؟؟*

*========================*
                  *حامدًاومصلّیاًومسلّماً :*
*أما بعد :*
📃 *الجواب وبالله التوفيق*

       *مویشیوں میں زکوٰۃ واجب ہونے کی ایک شرط یہ ہے کہ اس کا مالک یا اس کا قائم مقام سال بھر مویشی کو چراہ گاہ میں چرائے اور اگر مالک نے سال کا اکثر حصہ خود چارہ کھلایا یا جانور خود چراہ گاہ میں یا چراہ گاہ کے علاوہ میں چرے تو اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی ہے.*
    *لہذا جو شخص دو سو پچاس بھینسوں کا مالک ہے اور اسکے سال بھر کے اخراجات خود برداشت کرتا ہے تو ایسے بھینسوں پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی.*
    *دودھ کے کاروبار سے جو منافع حاصل ہوتے ہیں اور اس کا نفع سال بھر بقدر نصاب ہو تو اسکے نفع پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے ورنہ نہیں.*
      *لہذا جو شخص بھینس کے دودھ سے ملنے والا مکمل نفع گھر اور جانوروں کے اخراجات میں پورا کرتا ہے تو چونکہ اسکے پاس بقدر نصاب مال ہی نہیں ہے اس لئے دودھ سے حاصل ہونے والے منافع پر بھی زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی.* 

          💎 *و اللّٰه أعـــلـــم بالصواب*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*ﻭ) اﻟﺮاﺑﻊ: (ﺃﻥ ﺗﻜﻮﻥ) اﻟﻤﺎﺷﻴﺔ (ﺳﺎﺋﻤﺔ) ﺃﻱ: ﺭاﻋﻴﺔ ﻓﻲ ﻛﻞ اﻟﺤﻮﻝ (ﻓﻲ ﻛﻸ ﻣﺒﺎﺡ)... ﻭ) ﻻ ﺑﺪ ﻣﻦ (ﺃﻥ ﻳﻜﻮﻥ اﻟﺴﻮﻡ ﻣﻦ اﻟﻤﺎﻟﻚ) اﻟﻤﻜﻠﻒ اﻟﻌﺎﻟﻢ ﺑﻤﻠﻜﻪ ﻟﻬﺎ، ﺃﻭ ﻣﻦ ﻧﺎﺋﺒﻪ ﻭﻟﻮ ﺣﺎﻛﻤﺎ.*
*(ﻓﻼ ﺯﻛﺎﺓ) ﻓﻲ ﻣﻌﻠﻮﻓﺔ ﻭﻻ ﻓﻲ ﺳﺎﺋﻤﺔ ﻓﻲ ﻛﻸ ﻣﻤﻠﻮﻙ ﻭﺇﻥ ﻗﻠﺖ ﻗﻴﻤﺘﻪ،... ﻭﻻ ﺯﻛﺎﺓ ﺃﻳﻀﺎ (ﻓﻴﻤﺎ) ﺃﻱ: ﻓﻲ ﺳﺎﺋﻤﺔ اﻋﺘﻠﻔﺖ، ﺃﻭ (ﺳﺎﻣﺖ ﺑﻨﻔﺴﻬﺎ،*
*بشرى الكريم :٤٩٠/١*
*ﺃﻣﺎ ﻟﻮ ﺳﺎﻣﺖ ﺑﻨﻔﺴﻬﺎ ﺃﻭ ﺃﺳﺎﻣﻬﺎ ﻏﻴﺮ ﻣﺎﻟﻜﻬﺎ ﻛﻐﺎﺻﺐ ﺃﻭ اﻋﺘﻠﻔﺖ ﺳﺎﺋﻤﺔ ﺃﻭ ﻋﻠﻔﺖ ﻣﻌﻈﻢ اﻟﺤﻮﻝ... فلا زكاة :شرح منهج الطلاب : ٢٣٣/٢*
*ﺯﻛﺎﺓ اﻟﻌﻤﺎﺭاﺕ ﻭاﻟﻤﺼﺎﻧﻊ ﻭﻧﺤﻮﻫﺎ:*
*اﺗﺠﻪ ﺭﺃﺱ اﻟﻤﺎﻝ ﻓﻲ اﻟﻮﻗﺖ اﻟﺤﺎﺿﺮ ﻟﺘﺸﻐﻴﻠﻪ ﻓﻲ ﻧﻮاﺡ ﻣﻦ اﻻﺳﺘﺜﻤﺎﺭاﺕ ﻏﻴﺮ اﻷﺭﺽ ﻭاﻟﺘﺠﺎﺭﺓ، ﻭﺫﻟﻚ ﻋﻦ ﻃﺮﻳﻖ ﺇﻗﺎﻣﺔ اﻟﻤﺒﺎﻧﻲ ﺃﻭ اﻟﻌﻤﺎﺭاﺕ ﺑﻘﺼﺪ اﻟﻜﺮاء، ﻭاﻟﻤﺼﺎﻧﻊ اﻟﻤﻌﺪﺓ ﻟﻹﻧﺘﺎﺝ، ﻭﻭﺳﺎﺋﻞ اﻟﻨﻘﻞ ﻣﻦ ﻃﺎﺋﺮاﺕ ﻭﺑﻮاﺧﺮ (ﺳﻔﻦ) ﻭﺳﻴﺎﺭاﺕ، ﻭﻣﺰاﺭﻉ اﻷﺑﻘﺎﺭ ﻭاﻟﺪﻭاﺟﻦ ﻭﺗﺸﺘﺮﻙ ﻛﻠﻬﺎ ﻓﻲ ﺻﻔﺔ ﻭاﺣﺪﺓ ﻫﻲ ﺃﻧﻬﺎ ﻻ ﺗﺠﺐ اﻟﺰﻛﺎﺓ ﻓﻲ ﻋﻴﻨﻬﺎ ﻭﺇﻧﻤﺎ ﻓﻲ ﺭﻳﻌﻬﺎ ﻭﻏﻠﺘﻬﺎ ﺃﻭ ﺃﺭﺑﺎﺣﻬﺎ.*
*الفقه الإسلامي وأدلته :١٩٤٧/٣*       
  📖 🖋 *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

☑ *أيده :مفتی عمر ملاحی ، مفتی ضمیر نجے ، مفتی عبدالباسط کلدانے*

📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*

*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*

*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/BaXLlYj7xDf79GZxHOKlsG

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں