بدھ، 15 مئی، 2019

موجودہ دور کے اعتبار سے روزہ کا فدیہ

🌴🍃 *بِسْــمِ اللّٰهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ٧٥*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

📜 *السؤال  :*
     *موجودہ دور کے اعتبار سے کفارہ صغری (روزے کے فدیہ ) کی مقدار کیا ہے ؟*

*========================*
                  *حامدًاومصلّیاًومسلّماً :*
*أما بعد :*
📃 *الجواب وبالله التوفيق*

       *ایسا بوڑھا جو روزہ رکھنے سے عاجز ہو اور ایسا مریض جس کی شفایابی کی کوئی امید نہ ہو اور جس شخص کا رمضان کا روزہ فوت ہوگیا ہو اور وہ شخص دوسرے رمضان تک سستی کی وجہ سے اس کی قضاء نہ کرے نیز دودھ پلانے والی اور حاملہ عورت صرف اپنے بچے پر خوف کی وجہ سے روزہ چھوڑ رہی ہوں, تو ایسے بوڑھے اور مریض پر بلاقضاء اور تاخیر کرنے والے پر نیز ایسی حاملہ اور دودھ پلانے والی پر قضاء کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہوگا اور کفارہ ایک مد غالب قوت بلد دینا ہے اور ایک مد موجود دور کے اعتبار سے تقریباً چھ سو 600 گرام کا ہوتا ہے* 

          💎 *و اللّٰه أعـــلـــم بالصواب*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*ﻣﻦ ﻓﺎﺗﻪ ﺷﻲء ﻣﻦ ﺭﻣﻀﺎﻥ ـ ﻟﺴﻔﺮ ﺃﻭ ﻣﺮﺽ ـ ﻭﺟﺐ ﻋﻠﻴﻪ ﻗﻀﺎﺅﻩ ﻗﺒﻞ ﺣﻠﻮﻝ ﺷﻬﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﻦ اﻟﻌﺎﻡ اﻟﺬﻱ ﻳﻠﻴﻪ، ﻓﺈﻥ ﻟﻢ ﻳﻘﺾ ﺗﺴﺎﻫﻼ ﺣﺘﻰ ﺩﺧﻞ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺁﺧﺮ ﺃﺛﻢ، ﻭﻟﺰﻣﻪ ﻣﻊ اﻟﻘﻀﺎء ﻓﺪﻳﺔ، ﻭﻫﻲ ﺃﻥ ﻳﻄﻌﻢ ﻋﻦ ﻛﻞ ﻳﻮﻡ ﻣﺪ، ﻭﻣﻦ ﻏﺎﻟﺐ ﻗﻮﺕ اﻟﺒﻠﺪ، ﻳﺘﺼﺪﻕ ﺑﻪ ﻋﻠﻰ اﻟﻔﻘﺮاء، ﻭﻳﺘﻜﺮﺭ ﺑﺘﻜﺮﺭ اﻟﺴﻨﻴﻦ. ﻭاﻟﻤﺪ ﻳﺴﺎﻭﻱ ﻣﻞء ﺣﻔﻨﺔ، ﻭﺑﺎﻟﻮﺯﻥ: ﺭﻃﻞ ﻭﺛﻠﺚ ﺑﺎﻟﺮﻃﻞ اﻟﺒﻐﺪاﺩﻱ، ﻭﻫﻮ ﻣﺎ ﻳﺴﺎﻭﻱ 600 ﻏﺮاﻣﺎ ﺗﻘﺮﻳﺒﺎ.*
*(الفقه المنهجي : ٩٢/٢)*       
  📖 🖋 *کتبه وأجابه  : محمد اسجد ملپا*

☑ *أيده : مفتی محمود مومن، مفتی فرید احمد ہرنیکر، مفتی احمد نجے، مفتی ضمیر نجے*

📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*

*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*

*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/BaXLlYj7xDf79GZxHOKlsG

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں