اتوار، 19 مئی، 2019

معتکف کا موبائل فون استعمال کرنا

🌴🍃 *بِسْــمِ اللّٰهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٩٨*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

📜 *السؤال :*
    *کیا اعتکاف کی حالت میں موبائل فون استعمال کرنا درست ہے؟ ؟*

*========================*
                  *حامدًاومصلّیاًومسلّماً :*
*أما بعد :*
📃 *الجواب وبالله التوفيق*

       *رمضان المبارک کے اخیری عشرہ میں لیلۃ القدر کا قوی امکان رہتا ہے اس لئے اخیری عشرہ میں اعتکاف سنت مؤکدہ ہے اور معتکف کے لئے بہتر یہ ہے کہ وہ مکمل دن عبادت میں مشغول ہو.*
   *معتکف شخص کا عبادت کے بجائے دیگر کاموں میں مصروف ہونا مکروہ ہے اور اعتکاف کے مقصد کے خلاف ہے جس سے اعتکاف کے ثواب میں کمی آتی ہے.*
    *موجودہ دور میں آدمی موبائل فون استعمال کرتے کرتے مباح کام سے حرام کام تک پہنچ جاتا ہے اس لئے معتکف کے لئے عبادت کے بجائے موبائل فون میں مشغول ہونا جائز نہیں ہے، نیز مسجد جیسی مقدس جگہ میں اس کی قباحت اور بڑھ جاتی ہے لہذا معتکف کو چاہیے کہ وہ اعتکاف کے ایام میں موبائل فون اپنے ساتھ ہی نہ لائے اور اگر سخت ضرورت کے خاطر لائے تو جائز حد تک استعمال کرے.* 

          💎 *و اللّٰه أعـــلـــم بالصواب*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*ﻓﺎﻷﻭﻟﻰ ﻟﻠﻤﻌﺘﻜﻒ اﻻﺷﺘﻐﺎﻝ ﺑﺎﻟﻄﺎﻋﺎﺕ ﻣﻦ ﺻﻼﺓ ﻭﺗﺴﺒﻴﺢ ﻭﺫﻛﺮ ﻭﻗﺮاءﺓ ﻭاﺷﺘﻐﺎﻝ ﺑﻌﻠﻢ ﺗﻌﻠﻤﺎ ﻭﺗﻌﻠﻴﻤﺎ ﻭﻣﻄﺎﻟﻌﺔ ﻭﻛﺘﺎﺑﺔ ﻭﻧﺤﻮ ﺫﻟﻚ... ﻳﺠﻮﺯ ﻟﻠﻤﻌﺘﻜﻒ... ﻭﺃﻥ ﻳﺘﺤﺪﺙ ﺑﺎﻟﺤﺪﻳﺚ اﻟﻤﺒﺎﺡ... ﺑﺤﻴﺚ ﻻ ﻳﻜﺜﺮ ﺫﻟﻚ ﻣﻨﻪ ﻓﺈﻥ ﺃﻛﺜﺮ ﻣﻦ ﺫﻟﻚ ﻛﺮﻩ*
*(المجموع : ٥٢٩/٦)*       
  📖 🖋 *کتبه وأجابه : محمد اسجد ملپا*

☑ *أيده :مفتی قاضی محمد حسین ماہمکر، مفتی فرید احمد ہرنیکر، مفتی اسحاق پٹیل، مفتی عمر ملاحی، مفتی احمد نجے*

📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*

*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*

*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/BaXLlYj7xDf79GZxHOKlsG

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں