منگل، 5 دسمبر، 2017

بدرجہ مجبوری ناپاک کپڑے پر نماز پڑھ کر نماز کا اعادہ کیا جائے گا

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ٩٨*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
 *کیا کہتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ھذا میں کہ ایک شخص ایک بند کمرے میں موجود ہے اور اس میں سی سی کیمرہ موجود ہے  اور اس کےبدن پر ناپاک کپڑے ہے اور نماز کا وقت ختم ہونے کے قریب ہے نہ کمرے سے باہر نکل سکتا ہے اور نہ ہی ستر ڈھانپنے کے لیے اس کے پاس کوئی چیز موجود ہے تو ایسے وقت میں وہ کیا کرے؟ کیا نماز قضا کردے یا اس حالت میں نماز پڑھکر بعد میں اعادہ کرے.*
*(المستفتی :ندیم داکھوے)*

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

    *اگر کوئی شخص صرف نجس کپڑے پر ہی قادر ہو اور اسکے علاوہ پاک کپڑے وغیرہ کا حصول ممکن نہ ہو تو حرمت وقت کی وجہ سے ناپاک کپڑا اتار کر برہنہ نماز پڑھے گا اور اس نماز کا اعادہ بھی ضروری نہیں ہے.*
      *لیکن چونکہ سوال کے مطابق کمرے میں سی سی کیمرا موجود ہے اور ناپاک کپڑے اتار کر برہنہ پڑھنے کی صورت اسکے پورے بدن کا اس میں محفوظ ہونا لازم ہے اور کبھی اس کی ننگی تصویر کا غلط استعمال ہوسکتا ہے اور اس میں بے عزتی کا مسئلہ ہوگا نیز مسلمان پر ستر عورة واجب ہے چاہے نجس کپڑے سے ہی کیوں نہ ہو،چاہے تنہائی میں کیوں نہ ہو.اس لیے ان تمام امور کو ملحوظ رکھتے ہوئے اسی ناپاک کپڑے پر نماز پڑھے گا اور بعد میں اس نماز کا اعادہ کرے گا.جیساکہ اگر کوئی نجس کپڑا پہنا ہو اور کوئی دوسرا پاک کپڑا نہ ہو اور سخت سردی یا گرمی کے موقع پر نماز پڑھنے کے لیے ان کپڑوں کو نکالنے کی صورت میں ہلاکت کا خوف ہو تو کپڑے نکالے بغیر نجس کپڑوں میں نماز پڑھنے کی اجازت ہے اور نماز کے اعادہ کاحکم ہے.*



   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*علامہ نووی رح فرماتے ہیں :*
*أظهرهما: يصلي عاريا بلا إعادة.*
*والثاني: يصلي فيه وتجب الإعادة، ولو لم يجد إلا ثوب حرير، فالأصح: أنه يصلي فيه؛ لأنه يباح للحاجة.*
*قلت: ويجب لبسه لستر العورة عن الأبصار بلا خلاف، وكذلك يجب لبس الثوب النجس للستر عنها،*
*(روضۃ الطالبين :٢٨٨/١)*
*(المجموع :١٤٣/٣)*
*(کفاية الأخيار :٩٣/١)*
  *يجب هذا الستر أي للعورة مطلقاً... حتى في الخلوة أي يجب الستر ولو كان في الخلوة*
*(إعانة الطالبين ١٣٥/١)*
     *ولو كان معه ثوب نجس فخاف الهلاك من شدة حر أو برد لو نزعه صلى فيه وأعاد*
*(المجموع :٣٢٢/٢)*
*{بذریعہ :مفتی اسجد کردمے،مولوی عاقب کوکاٹے}*

                     💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
✅ *ايده :مفتی رفیق پورکر صاحب،مفتی قاضی محمد حسین ماہمکر صاحب ،مفتی فیاض احمد برمارے صاحب*
📖 ✒ *کتبه وأجابه  : محمد اسجد ملپا*

     📤 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📤
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*



*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
http://fiqhimasailshafai.blogspot.in

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں