جمعرات، 7 دسمبر، 2017

بدرجہ مجبوری معتدہ گھر سے باہر جاسکتی ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ١٠٠*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
     *اگر کوئی عورت شوہر کے نان و نفقہ نہ دینے کی بناء پر خلع لے لے اور وہ عورت پیشے کے اعتبار سے معلمہ ہںو اور وہ اپنا اور اپنے بچوں کا نان و نفقہ خود برداشت کررہی ہںو تو دوران عدت اپنی ملازمت کے لیے گھر سے باہر نکل سکتی ہںے یا نہیں؟*
*(المستفتی :عرفان قادری)*

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

   *حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میری خالہ کو طلاق دی گئی اس نے اپنے کھجوروں کو کاٹنا چاہا تو ایک آدمی نے گھر سے نکلنے پر انہیں ڈانٹا تو وہ نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیوں نہیں تم اپنی کھجوریں توڑو، ہوسکتا ہںے کہ تم اس میں سے صدقہ کرو یا اور کوئی نیک کام کرو. (١)*
     *فقھاء کرام اس حدیث کو مستدل بناتے ہوئے فرماتے ہیں کہ معتدہ بائنہ ضرورت کی وجہ سے باہر نکل سکتی ہے اور اسکا ضابطہ یہ ہے کہ ہر وہ معتدہ عورت جس کا نفقہ شوہر پر واجب نہ ہو اور اسکی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کوئی موجود نہ ہںو تو اسکے لیے ضرورتاً گھر سے نکلنا جائز ہںے.*
      *لہذا اگر کوئی عورت شوہر کے نان و نفقہ نہ دینے کی بناء پر خلع لے لے اور وہ عورت پیشے کے اعتبار سے معلمہ ہںو اور وہ اپنا اور اپنے بچوں کا نان و نفقہ خود برداشت کررہی ہںو نیز اس کا نان و نفقہ برداشت کرنے والا کوئی دوسرا بھی موجود نہ ہںو تو وہ دوران عدت اپنی ملازمت کے لیے گھر سے باہر نکل سکتی ہںے.*



➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*(١) جابر بن عبد الله رضي الله عنه يقول : طلقت خالتي، فأرادت أن تجد نخلها، فزجرها رجل أن تخرج، فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقال : <بلى، فجدي نخلك، فإنك عسى أن تصدقي أو تفعلي معروفاً >*
*{صحيح مسلم (١٤٨٣)}*
*علامہ نووی رح فرماتے ہیں :*
*هذا الحديث دليل لخروج المعتدة البائن للحاجة.*
*(شرح النووی علی مسلم :٨٤/٤)*

*علامہ خطیب شربینی رح فرماتے ہیں :*

   *(قلت:ولها الخروج في عدة وفاة) وعدة وطء شبهة ونكاح فاسد (وكذا بائن) ومفسوخ نكاحها وضابط ذلك كل معتدة لا تجب نفقتها ولم يكن لها من يقضيها حاجتها لها الخروج (في النهار لشراء طعام) وقطن وكتان وبيع(غزل نحوه) للحاجة إلى ذلك.*
*(مغنى المحتاج ١٠٦/٥)*

                     💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
✅ *ايده :مفتی رفیق پورکر صاحب ،مفتی فیاض احمد برمارے صاحب*
📖 ✒ *کتبه وأجابه: مولوی حسنین کھوت*
♻️ *رتبه : محمد اسجد ملپا*
     📤 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📤
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*



*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
http://fiqhimasailshafai.blogspot.in

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں