جمعہ، 24 نومبر، 2017

لفظ طلاق کے تکرار کا حکم

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

           📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                  📁 *سوال نمبر : ٨٩*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
   
*اگر کوئی لفظ طلاق کو دو یا تین مرتبہ استعمال کرے تو کتنی طلاق واقع ہوجائے گی؟*
*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

    *اگر کوئی شخص عطف کے بغیر یعنی "اور" کے بغیر اپنی بیوی کو دو یا تین مرتبہ طلاق  کے الفاظ کہے جیسے میں نے تجھے طلاق طلاق دیا تو اس صورت میں اس شخص کی نیت دیکھی جائے گی اگر اس کی نیت اس طلاق سے دوسری مرتبہ اور تیسری مرتبہ طلاق کی ہو تین مرتبہ طلاق کہنے سے تین طلاق واقع ہوجائے گی البتہ اگر دوسرے اور تیسرے طلاق سے پہلے طلاق کی تاکید کی نیت ہو تو ایک طلاق واقع ہوجائے گی.*
   *مطلق طلاق دینے کی صورت میں تین طلاق ہی واقع ہوجائے گی.*



*علامہ جلال الدین السیوطی رح فرماتے ہیں*

*لو كررلفظ الطلاق بلاعطف،فإن قصد الاستئناف وقع الثلاث أو التأكيد فواحدة أو اطلق فقولان الاصح ثلاث*
*(الاشباه والنظائر للسيوطي ج١ص٤٤)*


    *علامہ خطیب شربینی رح فرماتے ہیں*

*(فإن قصد تأكيدا) أي قصدنا تأكيد الأولى بالأخيرتين (فواحدة) أي تقع؛ لأن التأكيد في كلامهم معهود في جميع اللغات وقد ورد به الشرع.
تنبيه: بحث بعضهم اشتراط نية التأكيد من أول التأسيس أو في أثنائه على الخلاف الآتي في نية الاستثناء وهو حسن (أو) قصد (استئنافا فثلاث) تقع؛ لأن اللفظ ظاهر فيه وتأكيد بالنية (وكذا إن أطلق) بأن لم يقصد تأكيدا ولا استئنافا يقع ثلاث (في الأظهر) عملا بظاهر اللفظ، ولأن حمله على فائدة جديدة أولى منه على التأكيد والثاني لا يقع إلا واحدة؛ لأن التأكيد محتمل فيؤخذ باليقين.*
*(مغنی المحتاج ٤٨١/٤)*
*(المجموع ١٣٧/١٧)*

                     💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎

     📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*



*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
http://fiqhimasailshafai.blogspot.in

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں