منگل، 21 نومبر، 2017

معمولی تغیر سے پانی پاک ہی رہتا ہے

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

           📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                  📁 *سوال نمبر : ٥٢*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
     *آج کل جراثیم مارنے کے لیے حکومت کی طرف سے پوٹاشیم دوا ڈالی جاتی ہے جس سے پانی میں کچھ تغير بھی ہوتا ہے تو کیا ایسے پانی سے طہارت حاصل کرسکتے ہیں ؟*

*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

      *اگر پانی میں کسی ایسی پاک چیز سے کچھ تغیر ہو جس سے وہ پانی ماء مطلق ہی کہلاتا ہو یعنی اسکو پانی ہی کہا جائے، تو ایسے پانی سے طہارت حاصل کر سکتے ہیں.*



    *لہذا جراثیم کو مارنے والی دوا، پوٹاشیم وغیرہ سے جو تغیر ہوتا ہے وہ قلیل ہوتا ہے اور اس پوٹاشیم سے ملے ہوئے پانی کو پانی ہی کہا جاتا ہے،لہذا ایسا پانی طہارت کے لیے کافی سمجھا جائے گا.*

*چنانچہ علامہ نووی رح فرماتے ہیں:*

*وإن كان يسيرا بأن وقع فيه قليل زعفران فاصفر قليلا أو صابون أو دقيق فابيض قليلا بحيث لا يضاف إليه فوجهان الصحيح منهما انه طهور لبقاء الاسم هكذا صححه الخراسانيون وهو المختار:*
*(المجموع ٤٦/٢)*
*أن ما يسلب اسم الماء المطلق، يمنع الطهارة به، وما لا، فلا. فمن ذلك المتغير تغيرا يسيرا بما يستغنى عنه، كالزعفران، فالأصح أنه طهور،*
*(روضۃ الطالبين 11/1)*
*علامہ خطیب شربینی رح فرماتے ہیں:*
*ولا يضر تغير يسير بطاهر لا يمنع الاسم لتعذر صون الماء عنه ولبقاء إطلاق اسم الماء عليه*
*(الإقناع ٢٥/١)*
                     💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎

     📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*



*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
http://fiqhimasailshafai.blogspot.in

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں