منگل، 4 جون، 2019

مغرب، عشاء اور فجر کی نماز کے بعد تکبیر پڑھنے کا حکم

🌴🍃 *بِسْــمِ اللّٰهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم* 🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر :٢٤٢*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

📜 *السؤال :*
    *عیدالفطر میں مغرب، عشاء اور فجر کی نماز کے بعد تکبیر پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ ؟*

*========================*
                  *حامدًاومصلّیاًومسلّماً :*
*أما بعد :*
📃 *الجواب وبالله التوفيق*

       *عید کے موقع پر نماز کے بعد جو تکبیر پڑھی جاتی ہے وہ تکبیر عید الفطر کے موقع پر اصح قول کے مطابق مسنون نہیں ہے اور دوسرے قول کے مطابق مسنون ہے اور اسی قول پر لوگوں کا عمل ہے.*
     *لہذا دوسرے قول کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر بھی مغرب عشاء اور فجر کی نماز کے بعد تکبیر پڑھنا مسنون ہوگا.* 

          💎 *و اللّٰه أعـــلـــم بالصواب*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*والثاني: يسن كالأضحى، فيكبر خلف المغرب والعشاء والصبح، واختاره المصنف في (الأذكار)، وهو مذهب أهل العراق، وعليه العمل بالاتفاق*
*النجم الوھاج : ٥٥١/٢*
*(وَلَا يُسَنُّ لَيْلَةَ الْفِطْرِ عَقِبَ الصَّلَوَاتِ فِي الْأَصَحِّ) لِعَدَمِ وُرُودِهِ، وَهَذَا مَا صَحَّحَهُ الرَّافِعِيُّ وَكَذَا الْمُصَنِّفُ فِي أَكْثَرِ كُتُبِهِ وَهُوَ الْمُعْتَمَدُ.*
*وَالثَّانِي يُسَنُّ وَاخْتَارَهُ فِي الْأَذْكَارِ وَنَقَلَ الْبَيْهَقِيُّ فِي كِتَابِ فَضَائِلِ الْأَوْقَاتِ عَنْ نَصِّ الشَّافِعِيِّ، وَعَلَيْهِ عَمَلُ غَالِبِ النَّاسِ، وَعَلَى هَذَا فَيُكَبِّرُ لَيْلَةَ الْفِطْرِ عَقِبَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَالصُّبْحِ*
*مغنی المحتاج : ٥٩٣/١*     
  📖 🖋 *کتبه وأجابه : محمد اسجد محمد شفیع بھٹکلی*

☑ *أيده :مفتی عبدالرؤف کیرلوی ، مفتی اسحاق پٹیل ، مفتی عمر ملاحی ، مفتی زبیر پورکر*

📲 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📲
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

🔰 *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*

*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*

*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/6wqtFiJVtAT2RBxO3qbjzO

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں