جمعہ، 31 اگست، 2018

جمعہ کے دن سفر کا شرعی حکم

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

                  📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                          📁 *سوال نمبر : ٦٩*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
     *جمعہ کے دن سفر کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے. ؟*


*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

   *دو حالتوں میں جمعہ کے دن سفر کرنا مطلقاً جائز ہے*

*(١)اگر کوئی شخص طلوع فجر سے پہلے سفر کرتا ہو تو اس کے لئے سفر کی اجازت ہے.*
*(٢)اسی طرح جمعہ کی نماز کے بعد سفر کی مطلقاً اجازت ہے.*

*دو حالتیں مقید ہیں:*

*فجر اور زوال کے درمیان اگر سفر کرنے کی صورت میں جمعہ ملنے کا امکان نہ ہو تو فجر بعد سفر کرنا حرام ہے چاہے وہ سفر مباح ہو یا نیکی کا ہو مثلاً حج وعمرہ وغیرہ إلا یہ کہ سفر مؤخر کرنے میں اس کو ضرر لاحق ہوتا ہو تو پھر سفر کرنا جائز ہے اسی طرح اگر کسی جگہ جمعہ ملنے کا امکان ہو یعنی یہ معلوم ہو کہ فلاں جگہ سفر کے درمیان جمعہ پڑھ سکتے ہیں تو فجر بعد سفر کرنا جائز ہے*
   *رہا زوال کے بعد سفر کرنا، اس صورت میں بھی اگر کسی جگہ جمعہ کی نماز پانے کا امکان ہو تو جائز ہے اور اگر امکان نہ ہو تو زوال کے بعد سفر کرنا جائز نہیں ہے بلکہ حرام ہے*


          💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
   ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ ➖
*ففيه صور (إحداها) إذا سافر قبل الفجر جاز بلا خلاف بكل حال (الثانية) أن يسافر بعد الزوال فإن كان يصلي الجمعة في طريقه بأن يكون في طريقه موضع يصلي فيه الجمعة ويعلم أنه يدركها فيه جاز له السفر وعليه أن يصليها فيه وهذا لا خلاف فيه وقد أهمله المصنف مع أنه ذكره في التنبيه وذكره الأصحاب وإن لم يكن في طريقه موضع يصلي فيه الجمعة فإن كان عليه ضرر في تأخير السفر بأن تكون الرفقة الذين يجوز لهم السفر خارجين في الحال ويتضرر بالتخلف عنهم جاز السفر لما ذكره المصنف هذا هو المذهب وبه قطع الجمهور ونقل الرافعي أن الشيخ أبا حاتم القزويني حكى فيه وجهين والصواب الجزم بالجواز (الثالثة) أن يسافر بين الزوال وطلوع الفجر فحيث جوزناه بعد الزوال فهنا أولى وإلا فقولان مشهوران ذكر المصنف دليلهما (أصحهما) عند المصنف والأصحاب لا يجوز وهو نصه في أكثر كتبه الجديدة*
*(المجموع : ٤٩٩/٤)*
*(الحاوی الکبیر، اسنی المطالب ،تحفۃ الباری)*
     
             
  📖 ✒ *کتبه وأجابه  : محمد اسجد ملپا*

✅ *أيده : مفتی زبیر پورکر ، مفتی عبدالرحیم کیرلوی*


     📤 *مسائل دوسروں تک پہنچانا صدقہ جاریہ ہے* 📤
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*


🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*


*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
https://fiqhimasailshafai.blogspot.com
*ہمارے چینل میں شریک ہونے کے لئے کلک کریں*👇🏻
https://t.me/fiqhimasayilshafayi
*واٹس آپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے کلک کریں 👇🏻:*
https://chat.whatsapp.com/DHLRlCNjRww311aqad6nxE

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں