بدھ، 30 اگست، 2017

عشرہ ذی الحجہ میں بال وناخن تراشنا

🌴🍃 *بِسْــمِ اللهِ الرَّحْـمـنِ الرَّحِــيـْم*  🍃🌴

           📚 *فقھی مسائل( شافعی )*📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
                  📁 *سوال نمبر : ٤٠*📁
   
 🔹🔹🔹🔹🔹 🔹🔹🔹🔹

*_السؤال  :_*
   
*عشرہ ذی الحجہ میں بال کاٹنے اور ناخن تراشنے کا کیا حکم ہے*
*========================*
                  *_حامدًاومصلّیاًومسلّماً :_*
*_أما بعد :_*
 *_الجواب وبالله التوفيق_*

*آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :*
     *جب تم ذی الحجہ کا چاند دیکھو اور تم میں سے کسی کا قربانی کا ارادہ ہو تو(قربانی کرنے تک)اپنے بال و ناخن نہ تراشے.(مسلم)*

   *اس حدیث سے فقہاء نے استدلال کیاہے کہ جو شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہو اسے ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہونے کے بعد سے قربانی کرنے تک اپنے بدن کے کسی بھی حصے کے بال و ناخن اور چمڑی وغیرہ زائل کرنا مکروہ ہے جبکہ ضرر و حاجت نہ ہو. یہاں تک کے جمعہ کے دن بھی زائل کرنا مکروہ ہے.*

 
-------------------
*(شرح مسلم، السراج الوہاج )*


            💎 *_واللہ اعـــلـــم بالصواب_*💎
*_~- - - - - - - - - - - - - - - - - - -~_*

         
~〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰~

🔰  *فقھی مسائل شافعی إدارہ رضیة الأبرار بھٹکل*



*ہمارے پوسٹس اور فقھی مسائل شافعی جاننے کے لیے کلک کریں*
https://asjadbhatkali.blogspot.in/2017/07/blog-post_32.html?m=1

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں